غالب انسٹی ٹیوٹ کے ہم سب ڈرامہ گروپ کے زیراہتمام، ایوانِ غالب میں۱۳نومبر کو اردو ڈرامہ فیسٹول کاافتتاح کرتے ہوئے سابق چیف الیکشن کمشنر، حکومتِ ہند ڈاکٹر ایس۔وائی۔قریشی نے کہاکہ ملک کی تہذیب و ثقافت، ادب اور تاریخ کو پیش کرنے میں ڈراموں کا اہم کردار ہوتاہے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ہم سب ڈرامہ گروپ کاذکر کرتے ہوئے آپ نے مزیدکہاکہ میں پچھلے کئی برسوں سے غالب انسٹی ٹیوٹ میں ہونے والے ڈراموں کو دیکھ رہا ہوں، یہاں ہونے والے ڈراموں سے میں ہمیشہ متاثر ہوتارہاپہلے میں ناظرین کی صف میں بیٹھتاتھا اب میری خوش قسمتی ہے کہ میں اس ڈرامہ فیسٹول کا افتتاح کررہاہوں۔ ہم سب ڈرامہ گروپ کی چیرپرسن ڈاکٹر رخشندہ جلیل نے فرمایاکہ یہ میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ میں اُس ہم سب ڈرامہ گروپ کی چیرپرسن ہوں جس کی بنیاد بیگم عابدہ احمدنے رکھی تھی۔ لہٰذا میری کوشش یہی ہوگی کہ اُن تمام شاندار روایتوں کی پاسداری کروں جنہیں بیگم عابدہ احمد نے ہمیشہ فروغ دیا۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی نے تمام مہمانوں کااستقبال کرتے ہوئے امید ظاہر کی اس ڈرامہ فیسول کے ذریعے ہم اپنی اُن دیرینہ روایتوں اور تہذیب و ثقافت کو باقاعدہ سمجھ سکیں گے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رضاحیدر نے ہم سب ڈرامہ گروپ کی تاریخی حیثیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ۱۹۷۴ سے اس گروپ نے بے شمار ڈرامے پیش کیے ہیں اور اُس زمانے میں ہونے والے ڈراموں کوغالب انسٹی ٹیوٹ کی پہلی چیرپرسن آنجہانی اندراگاندھی اور پہلے سکریٹری مرحوم فخرالدین علی احمد خود دیکھنے آتے تھے۔ آپ نے مزید کہاکہ ہم سب ڈرامہ گروپ کی پہلی چیرپرسن بیگم عابدہ احمد نے اپنی محنتوں سے اس گروپ کو بلندیوں تک پہنچایا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس ڈرامہ فیسٹول کوبیگم عابدہ احمد کی یادمیں منعقد کیاہے۔اس موقع پر سنگیت ناٹک اکادمی کی سکریٹری محترمہ ہیلن آچاریہ بطور مہمان خصوصی موجود تھیں،افتتاح کے موقع پر ایک سووینئر کی رسم رونمائی غالب انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین ڈاکٹر پرویز علی احمد،ڈاکٹر ایس۔وائی۔قریشی،جسٹس بدر دُرریزاحمد،پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی ،ڈاکٹر رخشندہ جلیل،ڈاکٹر محمد کاظم اورڈاکٹر رضاحیدرکے دستِ مبارک سے ہوئی۔ افتتاحی اجلاس کے بعد اس فیسٹول کاپہلا ڈرامہ ’’غالب کی واپسی‘‘ پیش کیاگیا۔تین گھنٹے تک چلنے والے اس ڈرامے کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں مختلف علوم و فنون کے افراد موجود تھے۔ ڈرامہ فیسٹول میں ۱۳سے۱۷نومبر تک روزانہ ڈرامے پیش کیے جائیں گے۔ ’’غالب کی واپسی کے بعد’’خونِ ناحق‘‘ (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی)، ’’حلق میں تیر‘‘(بہروپ آرٹس گروپ)، ’’رینگتی پرچھائیاں‘‘(کلکتہ گروپ) اور آخری دن معروف ڈرامہ ’’لال قلعہ کا آخری مشاعرہ‘‘ پیش کیا جائے گا۔
سووینئرکی رسمِ رونمائی کی تصویر میں دائیں سے:ڈاکٹر محمد کاظم، پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی، ڈاکٹر رخشندہ جلیل، ڈاکٹر ایس۔وائی۔قریشی، ہیلن آچاریہ، ڈاکٹر پرویز علی احمد،جسٹس بدر دُرریز احمد اور ڈاکٹر سید رضاحیدر۔