Umar
غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام بہ اشتراک خصوصی تربیتی مرکز، دہلی پولیس اکیڈمی اردو فارسی کلاسز کا چوتھا بیچ مکمل
غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام بہ اشتراک خصوصی تربیتی مرکز، دہلی پولیس اکیڈمی اردو فارسی کلاسز کورس کا چوتھا بیچ مکمل ہو گیا ہے۔ یہ کورس یکم مئی 2023 سے شروع ہوا تھا اور جون میں ہونے والے امتحان کے بعد کامیاب ہونے والے طلبا کے لیے تقسیم اسناد کا پروگرام خصوصی تربیتی مرکز، دہلی پولیس اکیڈمی، راجندر نگر،نئی دہلی میں منعقد کیا گیا۔ جناب جتندر منی ترپاٹھی، ڈی۔سی۔ پی نے اس جلسے میں بطور مہمان خصوصی شرکت فرمائی اور اپنے ہاتھوں سے طلبا کو اسناد تقسیم کیں۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ مجھے یہ جان کے بہت خوشی ہوئی کہ غالب انسٹی ٹیوٹ نے خصوصی تربیتی مرکز کے اشتراک سے اردو اور فارسی کی تعلیم کا بھی بندوبست کیا۔ اصل میں بیسک تعلیم ہی سب سے اہم ہوتی ہے کیوں کہ اگر بیسک واضح ہو جائیں اور سیکھنے والے میں ذوق اور حوصلہ ہو تو وہ آگے کا راستہ خود بھی تلاش کر سکتا ہے۔ میں کامیابی حاصل کرنے والے تمام طلبا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ وہ اس سلسلے کو مزید آگے لے جائیں گے۔ میں غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد ، اردو فارسی کے استاد جناب طاہر الحسن اور خصوصی تربیتی مرکز پولیس اکیڈمی کے اراکین کو بھی مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں کہ آپ سب کی کوششوں سے اردو فارسی کلاسز کا چوتھا بیچ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے کہا کہ جب ہم نے یہ کورس شروع کیا تھا اس وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ کورس اتنا کامیاب ہوگا اور لوگ اس میں اتنی دلچسپی لیں گے، لیکن جب یہ کورس شروع ہوا تو شائقین کی تعداد دیکھ کر ہمیں بھی حوصلہ ملا اور سچ یہ ہے کہ انھیں کے جذبے کے سبب یہ بیچ اتنی کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔ اس موقع پر میں خصوصی تربیتی مرکز، دہلی پولیس کے تمام اراکین کا دل سے شکریہ ادا کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں ۔ آپ لوگوں نے ہر ممکنہ تعاون فراہم کرنے کی کوشش کی۔ اردو فارسی کلاس کے استاد جناب طاہر الحسن صاحب نے کہا کہ میں ایک زمانے سے درس و تدریس سے وابستہ ہوں لیکن اس مرکز میں پڑھانے کا تجربہ بالکل مختلف تھا یہاں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے طلبا شرکت کرتے ہیں اور ان کے جذبے سے ہمیں بھی کام کرنے کا حوصلہ ملتا ہے۔ میں کامیابی حاصل کرنے والے تمام طلبا کو دلی مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔ تقسیم اسناد کے بعد ’شام غزل‘ کا اہتمام کیا گیا جس میں استاد عبدالرحمٰن نے اپنے مخصوص انداز میں غالب اور چند جدید شعرا کی غزلیں پیش کیں۔
اردو کے ممتاز شاعر مرزا غالب کے یوم وفات پر ’یوم غالب‘ کا انعقاد
انجمن ترقی اردو دہلی شاخ کے زیر اہتمام بہ اشتراک غالب انسٹی ٹیوٹ، غالب اکیڈمی، اور انجمن ترقی اردو ہند ’یوم غالب‘ کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر چاروں اداروں کے سربراہان و اراکین اور محبان غالب نے غالب کے مزار پر گل پوشی اور فاتحہ خوانی کی۔ گل پوشی اور فاتحہ خوانی کے بعد غالب اکڈمی بستی حضرت نظام الدین میں ایک ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا ۔ جناب عبدالرحمن ایڈوکیٹ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ غالب اردو شاعری کا تابندہ ستارہ ہے اردو شاعری پر ان کا سب سے زیادہ اثر پڑا ہے۔غالب کی شاعری ایک لازوال اثر رکھتی ہے اور اسے جب بھی پڑھو ایک نیا تاثر ابھرتا ہے۔ استقبالیہ کلمات اقبال مسعود فاروق نے ادا کیے انھوں نے کہا کہ ہم ہر سال یوم غالب کا اہتمام کرتے ہیں اور اس موقع پر ان مفکرین کو مدعو کرتے ہیں جن کے افکار و خیالات علمی دنیا میں وقار رکھتے ہیں۔ جناب متین امروہوی نے مرزا غالب اور بیگم حمیدہ سلطان کے لیے منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ غالب اکیڈمی کے سکریٹری ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ غالب کا کلام ہماری آزمائش بھی کرتا ہے میری خواہش ہے کہ نئی نسل غالب کا نام صرف فیشن کے طور پر نہ لے بلکہ اس کے اصل جوہر سے بھی واقف ہو۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے کہا کہ میں لمبے عرصے سے غالب کے مزار پر حاضر ہوتا رہا ہوں میں تمام مقررین اور حاضرین کا دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ آپ نے اپنا قیمتی وقت ہمیں دیا اور اس پروگرام کو کامیاب بنایا۔ اس موقع پر جناب جگمیت نوربو خیال لداخی کے مجموعہ کلام کی رسم رونمائی عمل میں آئی۔ اس کے بعد ایک طرحی مشاعرہ ہوا جس کی صدرات جناب وقار مانوی اور نظامت جناب معین شاداب صاحب نے فرمائی۔ مشاعرے میں جناب وقار مانوی، جناب ظفر مرادآبادی، جناب متن امروہوی، جناب اسد رضا، جناب سید راشد حامدی، جناب صہیب احمد فاروقی، جناب اقبال فردوسی، جناب شاہد انور، محترمہ آشکارا خانم کشف، محترمہ چشمہ فاروقی، جناب اقبال مسعودی ہنر، جناب نعمان جمال نے اپنا خوبصورت طرحی کلام پیش کیا۔