Print Friendly, PDF & Email

Zikr-e-Hafiz

سجاد ظہیر کی ولادت 1905 میں اودھ کے ایک معزز خانوادے میں ہوئی۔ ان کے والد جسٹس سر وزیر خاں چیف جسٹس تھے۔ لکھنؤ یونیورسٹی سے ادبیات کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد سجاد ظہیر نے برطانیہ جاکر قانون کی پڑھائی کی اور بیرسٹر بن کے واپس آئے۔ سجاد ظہیر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے بانی ارکان میں سے تھے۔ اردو میں ترقی پسند تحریک انھیں کی منظم کوششوں سے کامیاں ہو سکی۔ اس تحریک کی کامیابی کے ساتھ ایک غلط رجحان بھی پنپنے لگا جس کے زیر اثر بعض ناقدین نے کلاسیکی ادب اور بعض اصناف کو از کار رفتہ شمار کیا اور ان کے سلسلے میں بعض ایسے خیالات کا اظہار کیا جو نا کافی غور و فکر کی وجہ سے غلط رجحان کو فروغ دینے میں معاون ہوئے۔ ‘ذکر حافظ’ ایسے خیالات کی مدلل تردید اور معروضی جواب بھی فراہم کرتی ہے۔ کلاسیکی ادب کے سلسے میں انھوں نے یہ واضح موقف اختیار کیا ہے کہ ہر دور کی فنی اور ادبی تخلیقات کو پرکھتے ہوئے اس دور میں مروج اقدار و روایات، تاریخی اور معاشرتی حالات کو مد نظر رکھے بغیر تنقیدی فیصلے گمراہی کا باعث ہوتے ہیں۔ اس کتاب میں نہ صرف فارسی کے بڑے شاعر حافظ کی شاعری کے فنی اور فکری پہلو سامنے آتے ہیں بلکہ اردو ادب کے مطالعے کے رہنما اصول بھی بڑی حد تک واضح ہو جاتے ہیں۔ سجاد ظہیر نے نہایت بصیرت مندی کے ساتھ حافظ کا ایک انتخاب بھی تیار کر کے اس کتاب کی افادتیت کو دوبالا کر دیا ہے۔ سجاد ظہیر کے رہنما تنقیدی اصولوں کو اس کتاب کی روشنی میں زیادہ خوبی کے ساتھ سمجھا جا سکتا ہے۔

English Hindi Urdu